حضرت لقمان علیہ السلام نے اپنے بیٹے کو جو نصیحتیں کیں وہ قرآن مجید کی سورۃ لقمان (آیات 12 - 19) میں مذکور ہیں۔ یہ نصیحتیں حکمت، اخلاق، اور توحید پر مبنی ہیں۔ درج ذیل ہیں
اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرانا
(سورۃ لقمان، آیت 13)
"بیٹا! اللہ کے ساتھ کسی کو شریک مت ٹھہرا، بیشک شرک بہت بڑا ظلم ہے۔"
والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کرنا
(سورۃ لقمان، آیت 14)
"ہم نے انسان کو والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کی تاکید کی ہے"
اگر والدین شرک پر مجبور کریں تو ان کی اطاعت نہ کرو
(سورۃ لقمان، آیت 15)
"اگر وہ تجھ پر زور ڈالیں کہ تو میرے ساتھ کسی کو شریک کرے جس کا تجھے علم نہیں، تو ان کی اطاعت نہ کر
اللہ ہر چیز سے باخبر ہے، چاہے وہ کتنی ہی چھوٹی کیوں نہ ہو
(سورۃ لقمان، آیت 16)
"بیٹا! اگر کوئی چیز رائی کے دانے کے برابر ہو اور کسی پتھر یا آسمان یا زمین کے اندر ہو، اللہ اسے لے آئے گا.
نماز قائم کرو
(سورۃ لقمان، آیت 17)
"بیٹا! نماز قائم کرو"
نیکی کا حکم دو اور برائی سے روکو
(سورۃ لقمان، آیت 17)
"نیکی کا حکم دو، برائی سے روکو"
مصیبتوں پر صبر کرو
(سورۃ لقمان، آیت 17)
"اور جو مصیبت تم پر آئے اس پر صبر کرو، بے شک یہ بڑی ہمت کا کام ہے۔"
لوگوں سے منہ نہ موڑو (تکبر نہ کرو)
(سورۃ لقمان، آیت 18)
"لوگوں سے منہ نہ موڑو اور زمین پر اکڑ کر نہ چلو"
عاجزی اور انکساری اختیار کرو
(سورۃ لقمان، آیت 18)
"اللہ کسی خودپسند فخر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔"
اپنی چال میں میانہ روی اختیار کرو اور آواز نیچی رکھو
(سورۃ لقمان، آیت 19)
"اپنی چال میں اعتدال رکھو اور اپنی آواز نیچی رکھو، بے شک سب سے بری آواز گدھے کی آواز ہے۔"